کوئٹہ:
نوشکی میں قومی شاہراہ این 40 پر بس کے قریب دھماکا ہوا جس میں 5 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق بس نوشکی سے تفتان کی جانب جا رہی تھی کہ راستے میں دھماکا ہوگیا۔
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید کارروائی شروع کر دی جبکہ ریسکیو حکام کی جانب سے جاں بحق اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
دھماکے کے بعد نوشکی کے اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق دھماکے میں 7 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے جبکہ زخمیوں میں سے تین کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
ایس ایچ او ظفر بلوچ کے مطابق بس پر حملہ مبینہ طور پر خود کش لگتا ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے نوشکی دالبندین شاہراہ پر بس کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔
ترجمان کے مطابق دشمن عناصر ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی مذموم کوششیں کر رہے ہیں، دہشت گردی کے ذریعے عوام کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے امن سے کھیلنے والوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچائیں گے، بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے اور دہشت گردوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال سے کھیلنے والوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچایا جائے گا، بلوچستان میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں، ہر قیمت پر امن قائم کریں گے، دشمن عناصر سن لیں، ریاست ان کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دے گی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر دم لیں گے اور یہ جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی، بلوچستان کا ہر فرد اس پاک دھرتی کے لیے اپنا لہو پیش کرنے واکے شہداکے خون کا مقروض ہے۔