دینہ ریلوے اسٹیشن صرف دو ٹرینوں کا اسٹاپ ،بنیادی سہولیات کا فقدان،وفاقی وزیر مملکت بلال اظہر کیانی سے نوٹس کا مطالبہ
دینہ ( اقبال خان)دینہ ریلوے اسٹیشن ایک تاریخی ریلوے اسٹیشن جو پاکستان وجود آنے سے قبل بنا آج کل بھوت بنگلے کء شکل اختیار کر چکا ہے ۔دینہ کی آبادی کے لحاظ سے دینہ کی عوام کو ریلوے اسٹیشن سے خاطر خواہ استفادہ حاصل نہیں ہو رہا ۔دینہ ریلوے اسٹیشن پر اس وقت صرف دو ٹرینوں کا اسٹاپ ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو جہلم ریلوے اسٹیشن کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔مسافروں کو دینہ ریلوے اسٹیشن ہونے کے باوجود ٹرینوں کے دینہ نہ رکنے کی وجہ سے جہلم مجبوری جانا پڑتا ہے ۔دینہ ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کے لیے دونوں اطراف شیڈ نہ ہونے کی وجہ سے دھوپ اور بارش کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کے لیے پینے کے پانی کی سہولت میسر نہیں ہے۔ریلوے اسٹیشن پر لیٹر بکس پودوں کی اوڑھ لیکر تاریخ کی خماضی بیان کرتا دکھائی دیتا ہے ۔اگر یوں کہا جاۓکہ دینہ ریلوے اسٹیشن اب صرف ٹرینوں کے کراسنگ کے طور پر ہی صرف استعمال ہوتا ہے تو غلط نہ ہو گا ۔دینہ ریلوے اسٹیشن پر ٹرینوں کے نہ رکنے کی وجہ سے ہو کا عالم ہے ۔دینہ کی آبادی کو مد نظر رکھتے ہوۓ یہاں ٹرینوں کے اسٹاپ میں اضافہ اشد ضروری ہے ۔ریلوے گودام جن بھوت بنگلہ کی شکل اختیار کر چکے ہیں کوئی وقت تھا دینہ میں گڈز کا سامان ریلوے کے ذریعے آتا تھا اب یہ بھی ویرانی بن چکی ہے ۔دینہ کی عوام نے وفاقی وزیر مملکت ریلوے بلال اظہر کیانی سے پر زور مطالبہ ہے کہ دینہ ریلوے اسٹیشن میں تمام ٹرینوں کے اسٹاپ بحال کیے جائیں تاکہ دینہ کی عوام اس سے مستفید ہو سکے ۔