اقتدار کی رسہ کشی اور عوام . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . تحریر محمد اقبال خان
اگر پاکستان میں اپوزیشن اپنا حقیقی کردار ادا کرے اور دلائل کے ساتھ حکومتی پالیسیوں کی مخالفت کرے اور حکومت حقیقی جمہوریت کے دائرے میں رہ کر دلائل کی روشنی میں اپنا مثبت کردار ادا کرے تو ملک ترقی کی وہ منازل طے کر سکتا ہے جس مقام پر آج چین ہے ۔لیکن حرام ہے کہ ہمارے نمائیندوں کو اپنی ذاتی جنگ ذاتی بغض ،ذاتی انا سے فرصت ملے ۔جب بھی قانون بنائیں گے تو وہ ہو گا ان کے اپنے ذاتی مفاد کے لیے جس سے کرسی بچ جائے لیکن عوام کو ایک ہی لولی پاپ عوامی مفاد کے لیے قانون بنایا ۔خاک آپ نے قانون بنایا غریب تو سالوں سال عدالتوں کے چکر کاٹتا رہتا ہے اور انصاف نہیں ملتا حتی کے اس کے کوٹھے بھی بک جاتے ہیں ۔قانون تو آئین پاکستان دنیا کا بہترین آئین ہے لیکن عمل صفر ہے ۔جس کی وجہ سے نہ ہم مہذب قوموں کا مقابلہ کر سکے اور نہ اپنی عوام کے لیے کچھ کر سکے اگر کیا ہے تو فقط اپنی جیب بھرنے کا کام کیا ہے ۔ہم بحثیت قوم کب تک مورثی سیاست کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے ۔آخر کب ہمارا ملک ترقی کرے گا۔دنیا چاند پر پہنچ گئی اور ہمارا ہر آنے والا بچہ تین لاکھ روپے مقروض ہے ۔
میں یہ نہیں کہتا کہ ہمارے سیاست دان ہی اس سب کے ذمہ دار ہیں ہم سب اس میں برابر کے شریک ہیں کیونکہ آپ کسی بھی سرکاری ادارے میں چلیں جائیں کوئی بھی خلوص دل سے ملک کے لیے ڈیوٹی نہیں دیتا ہر کوئی اپنی جیب بھرنے کے لیے شکار کا متلاشی ہوتا ہے ۔اگر ہم سب مل کر ایک قوم بن کر اس زرخیز مٹی میں اپنا اپنا رول ادا کریں تو اس کو سونا بنا سکتے ہیں ۔لیکن نہیں ہمیں عادت ہے اپنے گھر کا گند دوسرے گھر کے سامنے پھینکنے کا ۔برطانیہ کی ترقی کا راز کیا ہے وہ قانون کی پابند قوم ہے ۔آپ وہاں پر جا کر ایک شاپر کیا چیز ہے وہ بھی روڈ پر نہیں پھینک سکتے ۔صفائی ہر گھر کے باہر دو بن موجود ہیں اس کا ٹیکس ہے ہر ہفتے گاڑی آئے گی آپ کا کے گھر کی ڈسٹ بن کلئیر کیوں وہ مہذب قوم ہے قانون کے پابند ۔کاش ہم اپنے وطن کی قدر کر سکیں ۔اقتباس اقبال کے آئینہ سے