دینہ شہر اور آوارہ کتے
تحریر اقبال خان
دینہ شہر اور آوارہ کتے ،شہر کے مسائل تو لکھنے لگ جاوں تو قلم کی سیاہی ساتھ چھوڑ دے گی لیکن مسائل ختم نہ ہوں گے ۔اس وقت میں دینہ انتظامیہ خصوصا اسسٹنٹ کمشنر دینہ سی او دینہ کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں اور وہ ہے دینہ شہر میں اپنی حکومت اپنا رائج قائم کیے ہوئے آوارہ کتے جو کہ ایک بڑی فورس کی شکل میں شہر کے اردگرد گلیوں محلوں میں گشت کرتے نظر آتے ہیں ۔جب بھی ان پر نظر پڑی تو محسوس ایسے ہوا جیسے دینہ شہر پر حکومت ان کی ہے اور ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں ۔آوارہ کتوں کا لشکر منگلا روڈ جی ٹی روڈ ریلوے روڈ پر گشت پر مامور ہے اور اگر غلطی سے کوئی موٹر سائیکل والا گزر جائے تو اس کا پیچھا ایسے کرتے ہیں جیسے وہ محاورہ ہے کہ اگلے کو اس کے گھر تک چھوڑ کر آنا ،سکول جانے والے معصوم بچے ان کے لشکر کو دیکھ کر نہ صرف خوفزدہ ہو جاتے ہیں بلکہ متعدد بار ان کا شکار بھی ہوئے اور بچوں کو کاٹنے کے واقعات بھی رونما ہوئے ۔کچھ عرصہ قبل برادر ملک کی ایک کمپنی آئی تھی تو وہ قیمت دے کر ایسا مال خریدتے تھے جس کی وجہ سے دینہ شہر میں کافی حد تک کمی ممکن ہو سکی ۔لیکن اب نہ جانے کب برادر ملک کی کمپنی آئے اور انتظامیہ اس کمپنی کا انتظار کرے بہتر ہو گا کہ انتظامیہ ان ایکشن ہو کر عوام کی جان بچانے میں سب سے پہلا کام ان آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگانے کا کرے ۔عوام کی نظریں اسسٹنٹ کمشنر دینہ سعدیہ ڈوگر کی جانب ہیں ماشاءاللہ اسسٹنٹ کمشنر دینہ اپنی طرف سے میڈیا جو بھی مسائل ہائی لائٹ کرتی ہے وہ اس پر فوری ایکشن لیتی ہیں اور امید ہے کہ وہ اس مسئلہ کو بھی اہمیت دیتے ہوئے فوری طور پر اس کے حل کے احکامات چیف آفیسر بلدیہ دینہ کو جاری کریں گی ۔