تحریر: نبیل علی۔
پنجاب میں زراعت کی بہتری: نئی اسکیموں کا آغاز
پنجاب حکومت نے ملکی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرنے والے زراعت کے شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے تاریخی اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ کسانوں کو جدید سہولیات اور مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر اسکیم اور ایگری گریجویٹ انٹرن شپ پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں جن کا مقصد زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے کسانوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔ کسان کارڈ کے تحت کسانوں کو بلاسود 150 ارب روپے کے قرضہ جات فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد کسانوں کو بلا تاخیر مالی مدد فراہم کرنا ہے تاکہ وہ جدید زرعی تکنیک اور وسائل اپنانے کے قابل ہو سکیں۔ ضلع جہلم میں اس اسکیم کے تحت 13,754 کسانوں کو قرضے فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اب تک 3,301 کسانوں کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے جبکہ 3,093 کسان کارڈ محکمہ زراعت کو موصول ہو چکے ہیں، جن میں سے 2,376 کارڈ کسانوں میں تقسیم کر دیے گئے ہیں۔ اس مالی معاونت کے ذریعے کسان زمین کی تیاری، بیج، کھاد اور دیگر ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کر سکیں گے۔ دوسری جانب کسانوں کو جدید زرعی مشینری کی فراہمی کے لیے گرین ٹریکٹر اسکیم بھی جاری ہے۔ اس اسکیم کا مقصد کسانوں کو جدید اور مؤثر ٹریکٹرز کی فراہمی یقینی بنانا ہے تاکہ کاشتکاری پیداوار میں اضافہ ہو سکے اور کام کے دوران مشکلات کم ہوں۔ ضلع جہلم میں اس اسکیم کے تحت 68 ٹریکٹرز تقسیم کیے جائیں گے اور اس کے لیے ضلع بھر سے 5,093 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ یکم نومبر 2024 کو اس اسکیم کی قرعہ اندازی ہوگی، جس کے بعد منتخب کسانوں میں ٹریکٹرز تقسیم کیے جائیں گے۔ اس منصوبے سے کسانوں کو اپنی زمینوں پر بروقت کام کرنے میں مدد ملے گی اور پیداوار میں نمایاں بہتری آئے گی۔ پنجاب حکومت نے زراعت کے شعبے کو فروغ دینے اور نوجوانوں کو اس شعبے میں عملی تربیت فراہم کرنے کے لیے ایگری گریجویٹ انٹرن شپ پروگرام کا بھی آغاز کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت منتخب ہونے والے 6 انٹرنیز کو ضلع جہلم کے 107 دیہاتوں میں تحقیقی کام کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ یہ نوجوان زراعت کے جدید رجحانات پر تحقیق کریں گے اور زرعی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں گے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد نوجوان نسل کو زراعت کے شعبے کی جانب راغب کرنا ہے، تاکہ مستقبل میں زراعت میں جدیدیت اور تحقیق کے ذریعے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے۔ انٹرن شپ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو عملی تربیت بھی فراہم کی جا رہی ہے، جس سے وہ زراعت میں عملی تجربہ حاصل کریں گے اور مستقبل میں اس شعبے میں اپنا کردار ادا کر سکیں گے۔ حکومت پنجاب کی جانب سے یہ تمام اقدامات زراعت کے شعبے کو ترقی دینے اور کسانوں کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لانے کے عزم کی علامت ہیں۔ ان اسکیموں کے ذریعے کسانوں کو مالی و تکنیکی مدد فراہم کی جا رہی ہے، جس سے نہ صرف ان کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا بلکہ ملکی معیشت میں زراعت کے کردار کو مزید تقویت ملے گی۔